اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما محمد نزال نے الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ حماس اپنی تمام عسکری ہتھیار تبھی دے گی جب فلسطینیوں کا ایک مکمل اور خودمختار ملک قائم ہو گا۔محمد نزال نے کہا کہ مزاحمت کے ہتھیاروں کی واپسی فلسطین کی آزادی اور خودمختاری سے مشروط ہے۔
انہوں نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کہا کہ اب تک ہمیں وہ حتمی فہرست نہیں دی گئی جس میں ان قیدیوں کے نام شامل ہوں جو رہائی ہونا طے پائی ہے۔
محمد نزال نے کہا کہ حماس کسی بھی قسم کی اسرائیلی سازش یا دھوکہ دہی کے لیے پوری طرح تیار ہے اور خبردار کیا کہ اسرائیلی حکام اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔
حماس رہنما نے الزام لگایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ثالثوں کو کہا ہے کہ وہ مزید کسی قیدی کو رہا نہیں کریں گے، جو کہ معاہدے کی ذمہ داریوں سے فرار کا ایک حصہ ہے۔
اس سے پہلے حماس کے ایک اور سینئر رہنما غازی حمد نے بتایا تھا کہ اسرائیل قیدیوں کی فہرست میں دھوکہ دہی کر رہا ہے اور امریکی حکام کے ساتھ بھی شفافیت سے کام نہیں کر رہا۔
غازی حمد نے کہا کہ حماس ثالثوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے تاکہ معاہدے کے تمام نکات پر عمل درآمد ہو، لیکن ساتھ ہی اسرائیلی قابضین کی کارکردگی پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے تاکہ کسی قسم کی دھوکہ دہی یا خلاف ورزی روکی جا سکے۔
آپ کا تبصرہ